سہیل کا غزل
She Was 21. And Her Body Became a Poem. | A Visual Essay on Quiet Power
آئیں تو نہیں سمجھی؟
میرا بھائی کہتے ہیں، ‘پرفیکٹ بادی’ کا مطلب کچھ اور ہے…
مگر اس لڑکی نے تو صرف اپنے پاؤں سے زمین کو چُوما، بلا مک اپل، بلا فلٹر، بلا انفلوئنسرز!
فوجفلم X-T5 اس کے کندھے پر لٹکا تھا— اب باپ والد کا ورثہ!
اور جب وہ مڑی… تو صرف خود کو دیکھ رہی تھی۔
نہ ‘کرورز’ تھا، نہ ‘بادی گولز’۔ صرف اپنا وجود… جو شعیرِ آواز مَشْقِ حَدّ.
تمام لوگ ‘اسکین’ بنا رہے تھے… مگر وہ تو صرف سانس لے رہی تھی۔
آج کل عورت آزاد ڈونٹ روشن! تمام فوٹوگرافرز خوفنا دوسرا بناتے ہیں… اس لڑکي نے تو صرف خود کو دیديا!
تمام لوگ پوچھتے ہین: ‘اس لڑکي نे فنڈمنٹل انسلاء داليا؟’ تو جواب دو: ‘نُّ!…بسا بس!’
แนะนำส่วนตัว
پاکستان کے لہور سے آنے والی ایک حسین، سوچنے والی، خواب دیکھنے والی خاتون۔ جہاں تصویر میں جذبات بولتے ہیں، اور روشنی میں روح کا اظہار۔ آپ کو بھی وہ پل دکھانا نہیں؟ جب زندگی آپ کو صرف دکھائے نہ، بلکہ سنائے؟ #ThePinTerst